دریائے جہلم مکمل تفصیل

 

دریائے جہلم - مکمل معلومات

دریائے جہلم - مکمل معلومات

دریائے جہلم کا منظر

دریائے جہلم پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک اہم دریا ہے جو قدرتی حسن، تاریخی واقعات اور اقتصادی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ دریائے سندھ کے پانچ بڑے معاون دریاؤں میں سے ایک ہے۔

دریائے جہلم کا ماخذ

دریائے جہلم بھارتی زیر انتظام کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے مقام پر "ورناگ چشمہ" (Verinag Spring) سے نکلتا ہے۔ یہ مقام پیر پنجال کی پہاڑیوں کے دامن میں واقع ہے۔ یہ چشمہ قدرتی طور پر بہتے ہوئے پانی کا ایک خوبصورت منبع ہے، جس کے اردگرد ایک تاریخی باغ بھی بنایا گیا تھا۔

ورناگ چشمہ، دریائے جہلم کا ماخذ

راستہ اور شامل ہونے والے دریا

دریائے جہلم کشمیر کی وادی سے گزرتا ہے، سرینگر کے قریب سے بہتا ہے اور ڈل جھیل کے پانی کو بھی اپنے اندر سمو لیتا ہے۔ پاکستان میں داخل ہونے کے بعد یہ مظفرآباد سے گزرتا ہے اور مختلف معاون دریاؤں کو اپنے ساتھ ملاتا ہے۔

شامل ہونے والے اہم دریا:

  • دریائے نیلم: آزاد کشمیر سے نکلتا ہے اور مظفرآباد کے قریب دریائے جہلم میں شامل ہوتا ہے۔
  • دریائے کنہار: وادی کاغان سے نکل کر دریائے نیلم میں شامل ہوتا ہے، اور بالآخر دریائے جہلم تک پہنچتا ہے۔
  • دریائے پونچھ: یہ دریا بھی آزاد کشمیر کے علاقوں سے نکل کر دریائے جہلم کا حصہ بنتا ہے۔

اہم مقامات اور ڈھانچے

دریائے جہلم پر کئی اہم پل، بیراج اور ڈیم بنائے گئے ہیں، جن میں سب سے مشہور "منگلا ڈیم" ہے، جو دنیا کے بڑے آبی ذخائر میں شمار ہوتا ہے۔ یہ ڈیم پاکستان کی زرعی زمینوں کو سیراب کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے لیے بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔

منگلا ڈیم - دریائے جہلم پر واقع

تاریخی اہمیت

دریائے جہلم کو تاریخی لحاظ سے بھی بڑی اہمیت حاصل ہے۔ سکندر اعظم اور راجہ پورس کے درمیان مشہور جنگ 326 قبل مسیح میں اسی دریا کے کنارے لڑی گئی تھی۔ اس جنگ میں سکندر نے راجہ پورس کو شکست دی، لیکن اس کی بہادری سے متاثر ہو کر اسے عزت دی اور اس کا علاقہ واپس کر دیا۔

اقتصادی کردار

دریائے جہلم پاکستان میں زراعت کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ اس سے نہری نظام کے ذریعے پنجاب کی زرخیز زمینوں کو سیراب کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، منگلا ڈیم کی بدولت بڑی مقدار میں بجلی پیدا کی جاتی ہے جو ملک کی معیشت کو سہارا دیتی ہے۔

ماحولیاتی اہمیت

دریائے جہلم ایک اہم ماحولیاتی نظام کو برقرار رکھتا ہے۔ اس میں مچھلیوں کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں اور اس کے کنارے جنگلات اور ندی نالے مقامی حیاتیات کے لیے مسکن کا کام کرتے ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں آلودگی اور ماحولیاتی تبدیلیوں نے اس کے قدرتی حسن کو متاثر کیا ہے۔

نتیجہ

دریائے جہلم قدرت کا ایک عظیم تحفہ ہے، جو نہ صرف تاریخ کا شاہد ہے بلکہ آج بھی لاکھوں انسانوں کی زندگی کا سہارا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اس دریا کی حفاظت کریں تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس کے فوائد سے مستفید ہو سکیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے